آئندہ ماہ آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ نواز نے انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کو عدالت عظمیٰ کی جانب سے بلے کا نشان نہ ملنے کی وجہ سے اس کے حمایت یافتہ امیدوار آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے ہیں
پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گذشتہ دنوں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ پیپلز پارٹی حکومت بننے کے بعد 300 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو بجلی مفت فراہم کرے
مریم نواز کے بعد شریف فیملی کے رکن اور مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے صارفین کو بجلی کے تین سو یونٹس استعمال کرنے پر بجلی کی مفت فراہمی کا اعلان کیا ہے۔
مہنگائی کی اس بلند شرح کی ایک وجہ بجلی کے بلوں میں ہونےوالا بے تحاشہ اضافہ بھی ہے جس میں گذشتہ ڈیڑھ سال کے عرصے میں بہت زیادہ اضافہ ہوا۔
پاکستان میں آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط کے تحت ملک میں بجلی کا ’بیس ٹیرف‘ اس مالی سال کے شروع میں پانچ روپے فی یونٹ بڑھایا تھا جس کے بعد پورے ملک کا اوسط بجلی کا ٹیرف 29 روپے تک ہو گیا۔