مردہ تیندوے کی عدالت میں حاضری
محکمۂ جنگلی حیات نے تحفظ جنگلی حیات ایکٹ 2020 کے تحت تیندوے کے غیر قانونی شکار کا مقدمہ قادر بخش اور غلام حسین نامی مقامی لوگوں سمیت پانچ افراد کے خلاف دائر کیا ہے۔
مقدمے میں مدعی ’گیم واچر‘ نے بتایا ہے کہ مذکورہ ملزمان نے ایک نر چیتے کا شکار کیا اور جب ان کی ٹیم موقع پر پہنچی تو ملزمان مجمعے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے۔‘
مردہ تیندوا کوٹڑی میں ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں محکمۂ جنگلی حیات کے حکام نے عدالت کو واقعے کے بارے تفصیلات بتائیں۔ عدالت نے 14 روز کے اندر ملزمان کی گرفتاری اور واقعے کی وجوہات کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔
محکمۂ جنگلی حیات کے حکام کا ماننا ہے کہ گذشتہ چند سال سے کیرتھر پر اچھی بارشیں ہوئی ہیں جس سے وافر مقدار میں شکار دستیاب ہے اس لیے تیندوے جیسے جانور سامنے آ رہے ہیں۔
پاکستان میں تیندوؤں کی چار اقسام پائی جاتی ہیں جن میں ہمالین اور پرشیئن نسل کے تیندوے شامل ہیں۔ ماحول کی بقا کے لیے کام کرنے والے ادارے آئی یو سی این کی معدوم ہونے والے چرند پرند کی فہرست میں یہ تیندوے بھی شامل ہیں۔



